شکرقندی کےفوائد

شکرقندی کےفوائد
شکرقندی جڑی سبزیاں ہیں جو بازاروں میں سال بھر ملتی ہیں لیکن ان کا عروج کا موسم اکتوبر سے نومبر تک ہوتا ہے، یہ بیٹا کیروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وہ مادے جو جسم میں وٹامن اے کا پیش خیمہ ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ سبزیاں بڑی مقدار میں وٹامن اے فراہم کرتی ہیں، وٹامن اے صحت مند بینائی اور جلد کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ انفیکشن سے بچاتا ہے۔
میٹھے آلو پروٹین اور فائبر کا اچھا ذخیرہ ہیں لہذا یہ سخت سبزی خوروں میں پروٹین کا اچھا متبادل ہو سکتے ہیں۔ ہمارے عضلات اور دماغ پروٹین پر مشتمل ہیں اور ان کا استعمال پروٹین کے ذخیرے کو بھرنے کے لیے ضروری ہے، جو روزانہ خلیوں کے ٹوٹنے سے ضائع ہو جاتے ہیں۔ شکرقندی میں وٹامن سی اور آئرن، کاپر، میگنیشیم، فاسفورس، کیلشیم، پوٹاشیم اور زنک جیسے معدنیات بھی ہوتے ہیں، یہ سب عام میٹابولزم میں حصہ لیتے ہیں اور جسم میں مخصوص کام کرتے ہیں۔
شکر قندی ساخت میں بہت نرم ہوتے ہیں اور ان کا ذائقہ بہت منفرد ہوتا ہے اسی لیے بچے اسے کھانا پسند کرتے ہیں اور انہیں بچوں کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے تاکہ سانس کے انفیکشن اور ہاضمے کے مسائل جو بچوں میں عام ہوتے ہیں ان سے بچا جا سکے۔
ایک پرانا تصور یہ ہے کہ زیادہ کاربوہائیڈریٹ مواد کی موجودگی کی وجہ سے انہیں ذیابیطس کے مریضوں میں استعمال نہیں کرنا چاہئے لیکن حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ درحقیقت ذیابیطس میں فائدہ مند ہیں اور شکرقندی کا کم گلیسیمک انڈیکس خون میں شوگر کی سطح میں اچانک تبدیلیوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
شکر قندی کے اردو اور ہندی میں فوائد:
الو کے کھنڈن کہتے ہیں طلاق ہے۔ ایک بیل کی جار ہے یہ دو رنگوں میں دستیہ ہوتا ہے، صفائد اور سرخ، مگر یہ رنگ سرف چلکے کا ہوتا ہے۔ گوڈا مختلیف رنگون میں نہیں ہوتا جب کہ شاکر قند صفائد ہوگی وہ کام میٹھی اور سرخ شاکر قند زیادہ مٹھی ہوگی
تنبہ، نشاستہ گلوکوز اور وٹامن اے، بی، سی میں شامل ہیں۔
کیا مزاج گرم تار ہے؟ کچھ اعتبا اس کا میزان موت ہے کو ترجہ دیتے ہیں اور مناصب خیال کرتے ہیں کیوں کہ آجا کی مناصب اور خاصیت کہو یہ ظاہر ہوتا ہے۔
دیماگھ کے لیے فدا مند ہے جسم جو فربہ کرتی ہے اور مانی کو گڑھا کرتا ہے ایسا دودھ میں ملا کر کھیر پکانے کہے مزے در کھیر بنتی ہے جو جِسم کو تقویت دیتی ہے اور فربہ کرتی ہے مگر زیادِ قائدِاعظم ہے واللہ اصحاب ہی کہ کر فدا حاصل کر سکتے ہیں کیونکے یہ دیر حزم ہے اور ثقل بھی ہے.
آج کر سردی کا مقابیلا کرنا کے لیے شاکر قادی استمال کارکے بدن میں روغنی نشانا در شکریلے اور گوشت ادا کرنا والے آج کا زخیرہ کرکے خون اور حرات غریزی کا انصاف کرنا چاہیے۔
شاکر قندی دبلے پتلے مگر مضبوت مڈے والو کا جزم کوتا تجاہ بنا دیت، نازلہ زکم روکتی، پایاب کی زیادتی کو کام کرتی اور راہ راستوں کو مزبوت بنادیتی ہے۔ میرا تجربا ہے کے ہر سال مسامے سرمہ میں اگر کوئی چلس دن روزانا آدھا پاو کہے آدھا سائر تک بھونی ہوئی شیکر قندی استمال کرے تو پوری سال کے لیے تندرست اے ٹوانہ رہ سکتا ہے۔
کامزور بدن والے افراد کے لیے بھونی ہوئے شیخر قندی کے ساتھ نمک سلیمانی یا در چینی، باری الیچی کا دانا، سیا میراچ اور زیرہ چاروں چیزون کا گرم مصالحہ لگا کر کھانا مفید ہے، زیادتی پائی شہابِ شہابِ الٰہی ,سونتھ اور دھولے ہوے تل ملا کر کھائیں ایسی میری جن کا بدن کامزور خون کام درد کمار اور جلدی ٹھک جاتا ہے۔ کمار کے بال دیر تک بیتنے کہے کہ مظور ہو اور حکیم ڈاکٹر ریڑھ کے مہرون کا دارمیاں چاربی کی تہین کام ہونا کا فتویٰ دن دن میں کیا لیا مندرجہ زیل حلوہ بے نے مفید ثابت ہوا ہے۔
ایسی آگر چنی کے ہمرہ استمال کیا جائی تو یہ قواتے بہ ادا کرکے مانی کو گڑھا کرائے گی اور اس میں انصاف بھی کرتا ہے۔
مرز باریاں کے لیے یہ بے نے مفید غزا ہے اور دعویٰ بھی ہے، کیا حلوہ بنا کر کھانا بے تھا فدا مند اور اکسیر جریاں ہے۔ دائرہ ہزم اور ثقل ہے۔ زیادہ خانہ نقسان دہ ہے زیادہ کھائے جائی سے سڈے بان کر انٹریون میں پھنس جاتے ہیں۔ اکسر پینٹ میں اپھارہ ادا کرتا ہے.جو شخس پہلے ہی موتے ہیں وہ شاکر قندی کا استمال زیادہ نہ کرنا
شلجم کے بے شومار فاوائدے

اپنا تبصرہ لکھیں